Pages

Showing posts with label Interview. Show all posts
Showing posts with label Interview. Show all posts

Monday, 23 September 2013

Interview: Plawasha

س۱:ا ¿پ نے اعلی تعلیم کہاں سے حاصل کی؟اپ کی تعلیم کیا ہے؟ 
ج:میںنے گورنمنٹ اسکول سے تعلیم حاصل کی گورنمنٹ کالج سے انٹر کرنے کے بعدوہی سے بی کام کی ڈگری حاصل کی۔سندھ یونیور سٹی سے اکنا مکس میں ما سٹر کیا۔ اس کے بعدسندھ سند یونیورسٹی سے ہی © © © © ©ایم۔اے جرنلزم کیا۔تھیسس دیر میں جمع کروانے کی وجہ سے ڈ گری نہیں ملی۔
س۳:میڈ ےا میں ا ¿پکو دلچسپی کیوں ہوئی؟
جواب:ایم اے جرنلزم کرنے کے بعد میں جاب کی تلاش میں تھا۔میرا رابط بھائی کے دوست رئیس کمال سے ہوا جنگ اخبار میں کام کرتے ہیں خبر بنا کر دو ۔جب میں نے خبر بنائی انہیں پسند ا ¿ئی جب وہ خبر جنگ اخبارمیںشائع ہوئی تو مجھے بہت خوشی ہوئی۔اس کے بعد مجھے اور دلچسپی پیدا ہوئی۔
س۳:آپ نے پہلی رپوٹنگ کس شمارے پر کی؟
ج:بچوں کے مسائل پر اور عورتوں کے مسائل پر اسکے علاوہ اور بھی دیگر اہم شمارے پر رپوٹنگ کی ہے۔
س۴: آپ کی نظر میں ایک اچھے رپوٹر کو کیسا ہونا چاہئے؟
ج:رپوٹر کواپنے شہر صوبے اور پورے پا کستان کے حساب سے معلوما ت ہونی چاہئے۔بغیر کسی مصلیحا ت یا دباﺅ کے عوام کے سا منے لے آئے۔میری نظر مین ایک اچھا رپو ٹر وہی ہے جس کے پاس ہر معلومات ہو۔
س۵:آپ کی نظر میںمیڈیاکیاہے؟
ج:میری نظر میں میڈیا بہت اچھا ہے میڈیا عوام کو ہر خبر سے با خبر رکھتا ہے۔میڈیا رسالت کاچوتھاستون ہے اور پاکستان کی موجودہ ترقی اور ادوروں کے استحکا
ہس۷:آگر آپ رپوٹرنہ ہوتے تو کیا ہوتے؟
ج:میں رپوٹر نہ ہوتا تو اچھا گٹارسٹ ہوتا مجھے گلو کا ری کا بہت شوق تھا۔
س۸:آپ کی کوئی ایسی خوا ہش جو پوری نہ ہوئی ہو؟ میڈیا کے حوالے سے؟
ج:میری خواہش ہے کہ میڈیا کے طلبہ کے لئے ایک ایسا ادارہ بناےا جائے جس مےں انہےں کام سکھاےا جائے ٹرےننگ دی جائے تا کہ انہیں جاب کے لئے مشکل نہ ہو ۔
س۹: میڈےا نے چار سالوں سے صدر آصف زرداری کو ہی ٹارگٹ کیوں بنا کر رکھا کرپشن کے حوالے سے؟
ج:صدر آصف زرداری نے آئےن کو بحال کرواےا اےن۔ایف۔سی ایوارڈ لے کر آئے۔
س۰۱: ماس کمیونکشن کے طلبہ کے لئے کوئی پیغام؟
ج: ماس کمیونکیشن کے طلبہ کو زیادہ سے زیادہ پریکٹیکل کام کروایا جائے کیوںکہ جب انٹرنشپ کے لئے آتے ہےں کام نہیں کر پاتے ۔طلبہ کو چاہیئے روزانہ اخبار پڑھیں خبریں دیکھیں اور موجودہ حالات سے با خبر رہیں۔

Thursday, 19 September 2013

Interview by Palwasha

س۱:ا¿پ نے اعلی تعلیم کہاں سے حاصل کی؟اپ کی تعلیم کیا ہے؟ 
ج:میںنے گورنمنٹ اسکول سے تعلیم حاصل کی گورنمنٹ کالج سے انٹر کرنے کے بعدوہی سے بی کام کی ڈگری حاصل کی۔سندھ یونیور سٹی سے اکنا مکس میں ما سٹر کیا۔ اس کے بعدسندھ سند یونیورسٹی سے ہی ©©©©©ایم۔اے جرنلزم کیا۔تھیسس دیر میں جمع کروانے کی وجہ سے ڈ گری نہیں ملی۔
س۳:میڈ ےا میں ا¿پکو دلچسپی کیوں ہوئی؟
جواب:ایم اے جرنلزم کرنے کے بعد میں جاب کی تلاش میں تھا۔میرا رابط بھائی کے دوست رئیس کمال سے ہوا جنگ اخبار میں کام کرتے ہیں خبر بنا کر دو ۔جب میں نے خبر بنائی انہیں پسند ا¿ئی جب وہ خبر جنگ اخبارمیںشائع ہوئی تو مجھے بہت خوشی ہوئی۔اس کے بعد مجھے اور دلچسپی پیدا ہوئی۔
س۳:آپ نے پہلی رپوٹنگ کس شمارے پر کی؟
ج:بچوں کے مسائل پر اور عورتوں کے مسائل پر اسکے علاوہ اور بھی دیگر اہم شمارے پر رپوٹنگ کی ہے۔
س۴: آپ کی نظر میں ایک اچھے رپوٹر کو کیسا ہونا چاہئے؟
ج:رپوٹر کواپنے شہر صوبے اور پورے پا کستان کے حساب سے معلوما ت ہونی چاہئے۔بغیر کسی مصلیحا ت یا دباﺅ کے عوام کے سا منے لے آئے۔میری نظر مین ایک اچھا رپو ٹر وہی ہے جس کے پاس ہر معلومات ہو۔
س۵:آپ کی نظر میںمیڈیاکیاہے؟
ج:میری نظر میں میڈیا بہت اچھا ہے میڈیا عوام کو ہر خبر سے با خبر رکھتا ہے۔میڈیا رسالت کاچوتھاستون ہے اور پاکستان کی موجودہ ترقی اور ادوروں کے استحکا
ہس۷:آگر آپ رپوٹرنہ ہوتے تو کیا ہوتے؟
ج:میں رپوٹر نہ ہوتا تو اچھا گٹارسٹ ہوتا مجھے گلو کا ری کا بہت شوق تھا۔
س۸:آپ کی کوئی ایسی خوا ہش جو پوری نہ ہوئی ہو؟ میڈیا کے حوالے سے؟
ج:میری خواہش ہے کہ میڈیا کے طلبہ کے لئے ایک ایسا ادارہ بناےا جائے جس مےں انہےں کام سکھاےا جائے ٹرےننگ دی جائے تا کہ انہیں جاب کے لئے مشکل نہ ہو ۔
س۹: میڈےا نے چار سالوں سے صدر آصف زرداری کو ہی ٹارگٹ کیوں بنا کر رکھا کرپشن کے حوالے سے؟
ج:صدر آصف زرداری نے آئےن کو بحال کرواےا اےن۔ایف۔سی ایوارڈ لے کر آئے۔
س۰۱: ماس کمیونکشن کے طلبہ کے لئے کوئی پیغام؟
ج: ماس کمیونکیشن کے طلبہ کو زیادہ سے زیادہ پریکٹیکل کام کروایا جائے کیوںکہ جب انٹرنشپ کے لئے آتے ہےں کام نہیں کر پاتے ۔طلبہ کو چاہیئے روزانہ اخبار پڑھیں خبریں دیکھیں اور موجودہ حالات سے با خبر رہیں۔

This practical work was carried under supervision of Sir Sohail Sangi at Department of Mass Comm University of Sindh

احسان علی صدیقی :انٹرویو

احسان علی صدیقی :انٹرویو: فیصل 
احسان علی صد یقی ۴ جنوری ۰۵۹۱ءمیںپےدا ہوئے تعلےم کا آغاز اقبال ہائی اسکول لاہور سے کےا اور ےہاں سے مےٹرک پاس کی ۸۶۹۱ءمےں لاہور سے حےدرآباد مےں آکر رہنے لگے اور ےہاں پرائےوےٹ انٹر کا امتےحا ن پاس کےا کچھ عرصے بعد ۱۷۹۱ءمےں گورنمنٹ ہائی وے ڈےپارٹمنٹ مےں بلڈنگ آفےسر کی حےثےت سے کام شروع کےا ۸۹۹۱ءمےں رےٹائرڈ ہونے کے بعد مختلف اخباروں مےںاےکسپرےس ِاور قومی اخبار مےں لکھنا شروع کےا ابھی چند روز قبل انہوں نے کتاب احسان نامہ لکھنا شروع کی ہے۔ 
سوال : آپ نے کالج کی تعلےم ختم کرنے کے بعدکونسے پےشے سے زندگی کا آغاز کےا؟
جواب:مےں نے کالج کی تعلےم حاصل کرنے کے بعد گورنمنٹ ہائی وے ڈےپار ٹمنٹ مےں اےک بلڈنگ آفےسر کی حےثےت سے زندگی کا آغاز کےا۔

سوال:آپ نے اخباروں مےں لکھنا کب اور کےوں شروع کےا؟
جواب:مےں نے ےہ پےشہ اپنے رےٹا¿رڈ ہونے کے بعد شروع کےا اور مجھے لکھنا اچھا لگتا تھا اور لکھنے کا شوق بھی تھا۔
سوال:آپ کے لکھنے کا مقصد کےا ہے؟
جواب:میرالکھنے کا مقصد یہ ہے کہ کسی بھی طرح عوام کے مسائل پرنٹ میڈیا اور الیکٹرونک میڈےا پر آ جائے اور لوگو ں کے مسائل کسی طرح سے حلہ ہو جائےں۔
 سوال:آپ کون سے رائٹر کو پڑھنا زیادہ پسند کرتے ہےں؟
جواب:میں زیادہ ارشد احمد حقانی (مرحوم)جو کہ جنگ اخبار سے وابستہ تھے اور پاکستان کے سابق وزےر اطلاعات بھی رہے ہےںمےں ان کے کالم شوق سے پڑھتا تھا۔ 
سوال:آج کل کی نئی نسل جو کہ صحافت کے پےشے کو اختےار کر رہی ہے ان کو کوئی نصےحت کرنا چاھےں گے؟
جواب: آج کل کی نئی نسل جو اس شعبے مےںآ رہی ہے مےں ان سے یہی کہنا چاہوں گا کہ محنت ،ایمانداری اور عفوودرگزر سے کام کریں اور عوام کی فلاہو بہبود اوربھلائی کے لئے کام کرےں۔ مےرے خےال مےں تلوار سے علم کی دھار تیز ہے ےہ تو ہر کوئی جانتا ہے آج کل کا دور صحافت کا دور ہے زےادہ تر صحافی لفافے بھی لےتے ہےں اس لئے عوام کے مسائل حل نہےں ہو پا تے سوائے ےہ کہ پاکستان مےں جو سچ بولتا ہے وہ زندہ نہےں رہتا صحافت اےسا شعبہ ہے جس مےں کام کرنے کےلئے جان ہتھےلی پر رکھنی پڑھتی ہے اور ہر کسی کو معلوم ہے کہ کئی صحافی حالےہ دنوں مےں اپنی جانوں سے ہاتھ سھو بیٹھے ہےں۔
سوال:جےسے آپ صحافت کے پےشے سے وابستہ ہےں جس مےں آپ نے کئی اتار چڑھاﺅ دیکھے ہےںتو مےں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ آپ کا اس سے ہٹ کر کےا کرنے کا ارادہ ہے؟
جواب:اس سے ہٹ کر مےرا ےہ ارادہ ہے کہ مےں مستقبل مےں اےک کتاب احسان نامہ کے نام سے لکھنے کا ارادہ ہےمےرا ارادہ زےر©© زمےن پر لکھنے کا ہے کےونکہ انسان کی اصل زندگی زےر زمےن ہے۔
سوال:اس کے علاوہ اور کچھ اپنے بارے مےں بتانا چاہےںگے؟
جواب:مےرا سےاست سے کوئی تعلق نہےں ہے مےں غور کرتا ہوں زمےں کے نےچے اور آسمان کے اوپر درمےان کی جگہ دنےا ہے جہاں پر زےر زمےن جانا ہے جسم مٹی مےں اور روح آسمان مےں گو کہ مےری ےہ بات شاےد اےک دےوانے کی سی ہو لےکن حقےقت ےہی ہے۔
سوال:آپ کا اپنا کوئی پسندےدہ لکھا ہواعنوان ؟
جواب:مےرا پسندےدہ لکھا ہوا عنوان عدالتی نظام پر ہے کےونکہ ملک مےںانصاف ہوگا تو امن اور سکون ہوگا۔