یہ پیس کب ملا ہے؟ کس کے پاس اس کی انٹری ہے؟
اس کا لکھنے والا کون ہے؟ اس کو زحمت نہیں ہوئی کہ اپنی تحریر پر اپنا نام، رول نمبر اورکلاس بھی لکھتا۔
ایم اے اکنامکس اور ایم کام وغیرہ انگریزی میں کیوں لکھے؟
یہ کوئی پروفائل نہیں ہے۔ cv اٹھا کے بھیج دی ہے۔
پروفائل: پروفیسر رئیس احمد شیخ
پروفیسر رئیس احمد شیخ ان کامیاب لوگوں میں سے ایک ہیں جن کو دیکھ کر اس بات کا احساس ہوتا ہے کہ ٹیچر ہی وہ شخص ہے جو انسان کو ایک کامیاب انسان بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیںاور ایسے ٹیچرز ہمارے ملک و قوم کا سرمایا ہیں۔
پروفیسر رئیس احمد شیخ اس وقت سچل سرمست کامرس کالج میں لیکچرار کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔اس سے پہلے آپ سندھ کالج آف کامرس میں اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔آپ کی پیدائش سن1962میں حیدر آباد میں ہوئی۔آپ نے1984میں یونیورسٹی آف سندھ سے اکنامکس میں ماسٹرز کیا(MA.economics)۔اس کے بعد آپ نے1987میں جناح کالج سے ایل ایل بی کیا۔پھر1990میںسچل کالج سے ایم کام(M.com)کیاپھرP.G.D.P.A) پبلک ایڈ منسٹریشن میں پوسٹ گریجوئیٹ ڈپلومہ کیا۔اس کے بعد 1992میں نیچرل سائنس میں ایم ایس سی کیا۔آپ کے سندھ یونیورسٹی نے گولڈ میڈل اور سلور میڈل سے بھی نوازا۔
دوران تعلیم آپ ٹیچنگ بھی کرتے رہے ہیں آپ کا کہناہے کہ میری شروع سے ہی خواہش تھی کہ میں ایک کامیاب ٹیچر بنوں۔اس کے ساتھ ساتھ آپ خوش خطی اور پینٹنگ کے بھی ماہر ہیں۔آپ اتنے خوش اخلاق ہیں کہ آپ اپنے شاگردوں کو شاگرد کم اور دوست زیادہ سمجھتے ہیں۔آپ کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ آپ شاگردوں کی نفسیات کے مطابق ان کے میعار پر آکر پڑھانے کے دوران ہسی مذاق بھی کرتے ہیں۔آپ کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ شاگردوں کی زیادہ سے زیادہ تعلیم کے حصول کے لیے مدد کی جائے اور اس کے حصول کے لیے آپ ٹیوشن بھی دیتے ہیں۔بہت سے شاگرد جو آپ سے پڑھ کر گئے ہیں آج وہ کامیاب زندگی گزار رہے ہیں اور کسی نہ کسی اچھے عہدے پر فائز ہیں۔
آپ سے میری پہلی ملاقات سندھ کالج آف کامرس میں ہوئی آپکی پہلی کلاس سے میں بہت متاثر ہواآپ نے تعلیم کے ہر معاملے میں میری بہت مدد کی بہت کچھ سکھایا اور آج بھی کوئی پریشانی ہوتی ہے تو آپ مدد کرتے ہیں۔
Department of Mass Comm Sindh University
No comments:
Post a Comment