پروفائل: ڈاکٹر لطیف شیخ کوشش ومحنت کے ساتھ ساتھ خود اعتمادی بھی لازم ہے
کسی بھی انسان کو ترقی ورثے میں نہیں ملتی ترقی حاصل کرنے کے لئے انتھک محنت و جدوجہد کی ضرورت ہوتی ہے کسی بھی شخص کو آج تک ترقی با آسانی حاصل نہیں ہوئی۔ترقی و شہرت حاصل کرنے کے لئے دن رات ایک کرنا پڑتا ہے جب جا کر وہ شخص ترقی و شہرت کی منزل کی جانب بڑھتا ہے اس کی جیتی جاگتی مثال حیدرآباد کے مایہءناز اسکن اسپیشلسٹ ڈاکٹر لطیف شیخ ہیں ۔جنھوں نے متوسط گھرانے میں آنکھ کھو لی لیکن کبھی کوشش و محنت کا دا©من نہیں چھوڑا اور اسی کوشش و محنت کے باعث وہ اس بلند و بالا مقام پر ہیں ۔
ڈاکٹر لطیف شیخ نے اس شعبے میں آنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ©©©©”بچپن ہی سے مجھے ڈاکٹر بننے کا شوق تھا کیونکہ میں نے ہمیشہ دیکھا تھا کہ جب بھی کوئی بیمار شخص ڈاکٹر کے پاس جاتا تو وہ واپس صحتیاب ہو کر لوٹتا تھا اسی وجہ سے میرے دل میں تمنا جاگی کہ میں بھی بڑا ہو کر ڈاکٹر بنوں او مریضوں کی بیماریاں دور کروں “۔
ڈاکٹر صاحب25اگست 1960کو ہالا میں پیدا ہوئے ان کے والد کا نام محمد شفیع اور ان کا کپڑوں کا کاروبار تھا ۔انھوں نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ اردوپرائمری اسکول ہالا سے حاصل کی اور میٹرک ایم ۔جی گورنمنٹ ہائی اسکول ہالا سے کی اور ایس۔ آئی گورنمنٹ کالج ہالا سے ایف ایس سی کا امتحان پاس کیااس کے بعد لیاقت میڈیکل یونیورسٹی آف میڈیکل ہیلتھ سائنسز ((L.U.M.H.Sمیں 1982 میں داخلہ لیا اس دوران انتہائی مالی مشکلات کا شکار ہونے کے باوجود بھی انھوں نے کبھی بھی اپنی مالی پریشانیوں کو حصول تعلیم میں رکاوٹ بننے نہیں دیا اور ٹیوشن پڑہا کر اپنے تعلیمی اخراجات کو پورا کیا۔1985 میں دوران تعلیم شادی ہوگئی جس کے باعث حصول تعلیم میں کافی مشکلات در پیش ہوئیںپر ان کی اہلیہ نے ان کی بہت حوصلہ افزائی کی اور حصول تعلیم میں حائل نہیں ہوئی۔ انھوں نے 1987میں اپنی MBBS کی ڈگری حاصل کی۔
1990میں حیدرآباد منتقل ہوئے ا ور اپنا زاتی کلینک حیدرآباد کے شہر سرفراز کالونی میں قائم کیا جس میں اوسط درجے کے مریضوں کو خصوصی رعایتیں دی گئیں ۔ڈاکٹر لطیف شیخ1سالہ اسکن پوسٹ گریجویشن کے لئے آسٹریا گئے اور1996میں واپس آئے دوران پریکٹس ڈاکٹر فریدالدین نے بہت راہنمائی کی ڈاکٹر صاحب اپنے تجربے کو مزید وسیع کرنے کے لئے جرمنی ،پیرس،ہالینڈ کے علاوہ دوسرے مملک میں بھی گئے۔ ہالا ، ٹنڈوآدم، شہداد پور، ٹنڈوجام،اور حیدرآباد میں ڈاکٹر صاحب نے متعدد بار انفرادی طبی کیمپ لگائے اس کے علاوہ مختلف این۔جی۔اوز اور میڈیکل کیمپسز کے بھی طبی کیمپوں میں بھی اپنی خدمات پیش کیں ۔ڈاکٹر صاحب اس وقت حیدرآباد شہر کے مشہور ہسپتالوں میں اپنی کدمات انجام دے رہے ہےں لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ متوسط طبقے کےلئے بھی بہت سے اقدامات کرتے ہیں ڈاکٹر لطیف شیخ ایک اچھے اخلاق اور شہرت کے حامل ہیں کیونکہ انہوں نے ہمیشہ کوشش و محنت کو اولیں ترجیح دی ہے اور وہ اس کی اہمیت کو بخوبی جانتے ہیں کہ ترقی حاصل کرنے کے لئے کوشش و محنت کے ساتھ ساتھ اپنے آپ پر بھروسہ کرنا لازم ہے تاکہ ترقی کی راہ میں آنے والی تمام مشکلات کو با آسانی حل کیا جا سکے۔
تحریر : ولید احمد خان Issue:09
رول نمبر:91
No comments:
Post a Comment