Pages

Thursday, 19 September 2013

انٹرویو: فیصل غوری سنگر

انٹرویو: فیصل غوری سنگر
یمنی مصطفائی
فیصل غوری کا شمار حیدر آباد کے جانے مانے سنگرز میں ہوتا ہے۔ فیصل غوری گزشتہ ۰۲ سال سے اس فیلڈ میں کام کر رہے ہیں، سنگر کے علاوہ آب ایک بینکر بھی ہیں ، فیصل غوری نا صرف ملکی سطح پر بلکہ غیر ملکی سطح پر بھی اپنے فن کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔ انہیں پاکستان میوزک کونسل کی طرف سے میوزیکل ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔
سوال:گلوکاری کا شوق کیسے پیدا ہوا اور کب سے اس فیلڈ میں ہیں؟
جواب: بچپن ہی سے گلوکاری کے جراثیم مجھ میں موجود تھے، لیکن اصل میں جو مجھے شوق پیدا ہوا، وہ ہمارے گھر پر ایک رشتہ دار نے کنسرٹ منعقد کیا تھا بس تب ہی سے کچھ میوزک کی خوشبو میرے ذہن میں بیٹھ گئی اور پھر1992 سے میں نے اس فیلڈ کو پروفیشنلی اپنا لیا۔
سوال:کیا آپ کسی میوزیکل بینڈ سے منسلک ہیں یا پھر آپ کا اپنا بھی کوئی بینڈ ہے؟
جواب: باقاعدہ بینڈ کے ساتھ میں تقریباً6,5 سال lead vocalist رہا، کچھ عرصے قبل میں نے اپنا ایک بینڈthe signature کے نام سے متعارف کرایا ہے، اس سے پہلے میں نے aks بینڈ بنایا تھا، اب اسکا نام تبدیل کر کے اس میں vocalist ہوں، میرا بینڈ لائیو شوز میں بھی پرفارم کرتا ہے۔

سوال:آپکو خود کو کس قسم کے گانے پسند ہیں اور آجکل کے گلوکار اور گلوکاری کے بارے میں آپکی کیا رائے ہے؟
جواب:مجھے پوپ روک میوزک پسند ہے، دیکھیں گلوکار تو کل کے بھی اچھے تھے اور آجکے بھی، لیکن آجکے گلوکاروں میں جو تھوڑی سی کمی موجود ہے وہ یہ کہ وہ پچھلے میوزک کی تقلید کرنے کی کوشش کرتے ہیں، میں یہ سمجھتا ہوں کہ اگر نیا میوزک تخلیق کیا جائے اور نئے طریقے سے کام کیا جائے تو پھر بہت ساری اچھی چیزیں سامنے آئیں گی۔ آجکل کی گلوکاری دیکھیں تو عاطف اسلم، فاخر اور علی عظمت ہیں جو کہ آجکل بہت مشہور ہیں، جو محنت کرتا ہے وہ سامنے بھی آتا ہے، عاطف اسلم جیسے کہ ملکی و غیر ملکی سطح پر ہمارے ملک کا نام روشن کر رہے ہیں، یہ ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے۔

سوال؛گلوکاری میں کس سے متاثر ہیں، آپکے اپنے پسندیدہ گلوکار اور گلوکارہ کون ہیں؟
جواب:میرے پسندیدہ گلوکار سونو نگم ہیں، میں ان سے بہت متا ثر ہوں ، وہ ایک ہندوستانی گلوکار ہیں لیکن فن میں کوئی ہندو یا پاکستانی نہیں ہوتا، یہ ہی وجہ ہے کہ میں اپنے کنسرٹس میں انہیں کے گانے زیادہ گاتا ہوںاسکے علاوہ گلوکاراوں میں مجھے ہدیقہ کیانی پسند ہیں تھوڑا سا انکو گانے کی بھی کوشش کرتا ہوں، وہ مجھے ایک سنگر اور سوشل ورکر دونوں کی حیثیت سے پسند ہیں۔

سوال؛اگر کوئی اس فیلڈ میں آنا چاہے یا پھر کوئی بینڈ جوائن کرنا چاہے تو اسکے لئے کیا کیا عوامل لازمی ہیں؟
جواب: اس فیلڈ میں آنے کیلئے جزبہ ہونا ضروری ہے اگر جزبہ اور لگن ہوگی تو آپ بہت اچھہ گلوکاری سیکھ جائیں گے، سچااور اچھا کام بہت جلدی آگے جاتا ہے، جا بھی کام کریں دل سے کریں بس یہی وہ عوامل ہیں جو آپ کو اس فیلڈ میں نمایاں حیثیت دلائیں گے، چا ہیں آپ کسی بینڈ سے منسلک ہوں یا نہ ہوں۔

سوال:آپ کو اب تک آپکے کام کی کتنی پذیرائی ملی، جب لوگ آپ کے فن کو سراہتے ہیں تو کیسا لگتا ہے؟
جواب: اس سوال پر میں آپ کو ایک قصہ سنانا چاہوں گا کہ کراچی میں کچھ عرصے قبل ہم لوگ ایک کنسرٹ کرنے گئے تھے، جب میرا بینڈ the signature وہاں پرفارم کرنے لگا تو میرا ایک گانا ہے’ بھائی لوگ‘ جو کہ مجھے بھی بہت پسند ہے اور عوام میں بھی بہت مقبول ہوا، تو جب ہم نے یہ گانا وہاں گایا تو مجھے بہت حیرت ہوئی کہ کراچی جیسے شہر میں جہاں بے پناہ گلوکار موجود ہیں وہاں میرے ساتھ اس گانے کو اوڈینس نے بھی گایا، آپ یقین کریں وہ لمحہ میرے لئے ایسا تھا کہ خوشی سے میری آنکھوں میں آنسو آگئے تھے۔اسی طرح ایک مرتبہ نواب شاہ پیپلز میڈیکل کالج میں بہت بڑا کنسرٹ تھا اور وہاں کراچی کے ایک جانے مانے سنگر بھی آئے ہوئے تھے، بس اس نا چیز کو اللہ نے وہاں بہت عزت دی، میں وہاں واحد سنگر تھا جسے تین مرتبہ اسٹیج پر گانے کیلئے بلایا گیا، وہ بھی ایک یاد گار کنسرٹ ہے۔

No comments:

Post a Comment