احسان علی صدیقی :انٹرویو: فیصل
احسان علی صد یقی ۴ جنوری ۰۵۹۱ءمیںپےدا ہوئے تعلےم کا آغاز اقبال ہائی اسکول لاہور سے کےا اور ےہاں سے مےٹرک پاس کی ۸۶۹۱ءمےں لاہور سے حےدرآباد مےں آکر رہنے لگے اور ےہاں پرائےوےٹ انٹر کا امتےحا ن پاس کےا کچھ عرصے بعد ۱۷۹۱ءمےں گورنمنٹ ہائی وے ڈےپارٹمنٹ مےں بلڈنگ آفےسر کی حےثےت سے کام شروع کےا ۸۹۹۱ءمےں رےٹائرڈ ہونے کے بعد مختلف اخباروں مےںاےکسپرےس ِاور قومی اخبار مےں لکھنا شروع کےا ابھی چند روز قبل انہوں نے کتاب احسان نامہ لکھنا شروع کی ہے۔
سوال : آپ نے کالج کی تعلےم ختم کرنے کے بعدکونسے پےشے سے زندگی کا آغاز کےا؟
جواب:مےں نے کالج کی تعلےم حاصل کرنے کے بعد گورنمنٹ ہائی وے ڈےپار ٹمنٹ مےں اےک بلڈنگ آفےسر کی حےثےت سے زندگی کا آغاز کےا۔
سوال:آپ نے اخباروں مےں لکھنا کب اور کےوں شروع کےا؟
جواب:مےں نے ےہ پےشہ اپنے رےٹا¿رڈ ہونے کے بعد شروع کےا اور مجھے لکھنا اچھا لگتا تھا اور لکھنے کا شوق بھی تھا۔
سوال:آپ کے لکھنے کا مقصد کےا ہے؟
جواب:میرالکھنے کا مقصد یہ ہے کہ کسی بھی طرح عوام کے مسائل پرنٹ میڈیا اور الیکٹرونک میڈےا پر آ جائے اور لوگو ں کے مسائل کسی طرح سے حلہ ہو جائےں۔
سوال:آپ کون سے رائٹر کو پڑھنا زیادہ پسند کرتے ہےں؟
جواب:میں زیادہ ارشد احمد حقانی (مرحوم)جو کہ جنگ اخبار سے وابستہ تھے اور پاکستان کے سابق وزےر اطلاعات بھی رہے ہےںمےں ان کے کالم شوق سے پڑھتا تھا۔
سوال:آج کل کی نئی نسل جو کہ صحافت کے پےشے کو اختےار کر رہی ہے ان کو کوئی نصےحت کرنا چاھےں گے؟
جواب: آج کل کی نئی نسل جو اس شعبے مےںآ رہی ہے مےں ان سے یہی کہنا چاہوں گا کہ محنت ،ایمانداری اور عفوودرگزر سے کام کریں اور عوام کی فلاہو بہبود اوربھلائی کے لئے کام کرےں۔ مےرے خےال مےں تلوار سے علم کی دھار تیز ہے ےہ تو ہر کوئی جانتا ہے آج کل کا دور صحافت کا دور ہے زےادہ تر صحافی لفافے بھی لےتے ہےں اس لئے عوام کے مسائل حل نہےں ہو پا تے سوائے ےہ کہ پاکستان مےں جو سچ بولتا ہے وہ زندہ نہےں رہتا صحافت اےسا شعبہ ہے جس مےں کام کرنے کےلئے جان ہتھےلی پر رکھنی پڑھتی ہے اور ہر کسی کو معلوم ہے کہ کئی صحافی حالےہ دنوں مےں اپنی جانوں سے ہاتھ سھو بیٹھے ہےں۔
سوال:جےسے آپ صحافت کے پےشے سے وابستہ ہےں جس مےں آپ نے کئی اتار چڑھاﺅ دیکھے ہےںتو مےں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ آپ کا اس سے ہٹ کر کےا کرنے کا ارادہ ہے؟
جواب:اس سے ہٹ کر مےرا ےہ ارادہ ہے کہ مےں مستقبل مےں اےک کتاب احسان نامہ کے نام سے لکھنے کا ارادہ ہےمےرا ارادہ زےر©© زمےن پر لکھنے کا ہے کےونکہ انسان کی اصل زندگی زےر زمےن ہے۔
سوال:اس کے علاوہ اور کچھ اپنے بارے مےں بتانا چاہےںگے؟
جواب:مےرا سےاست سے کوئی تعلق نہےں ہے مےں غور کرتا ہوں زمےں کے نےچے اور آسمان کے اوپر درمےان کی جگہ دنےا ہے جہاں پر زےر زمےن جانا ہے جسم مٹی مےں اور روح آسمان مےں گو کہ مےری ےہ بات شاےد اےک دےوانے کی سی ہو لےکن حقےقت ےہی ہے۔
سوال:آپ کا اپنا کوئی پسندےدہ لکھا ہواعنوان ؟
جواب:مےرا پسندےدہ لکھا ہوا عنوان عدالتی نظام پر ہے کےونکہ ملک مےںانصاف ہوگا تو امن اور سکون ہوگا۔
No comments:
Post a Comment